Do not walk on the lines is entitled to the annual Nasir Kazmi National Literary Award 2021 334

“لکیروں پر نہیں چلتے” سالانہ ناصر کاظمی قومی ادبی ایوارڈ 2021 کی حقدار قرار۔

نیشنل لائبریری آف پاکستان ( وزارت اطلاعات و نشریات) کے زیرِ اہتمام ناصر کاظمی قومی ادبی ایوارڈ 2021 کی تقریب منعقد ہوئی۔ جس کی صدارت عالمی شہرت یافتہ شاعر پروفیسر جلیل عالی نے کی۔ حمید شاہد اس کے مہمانِ خصوصی تھے۔ عالمی وبا کے تناظر میں حاضرین کی تعداد کو انتہائی مختصر رکھا گیا ۔ تقریب کا آغاز کلامِ پاک سے ہوا جبکہ نعتِ شریف کی سعادت حنا عباسی نے حاصل کی۔ ڈائریکٹر نیشنل لائبریری اسلام آباد غیور حسین کی اچانک وفات پر تعزیتی ریفرنس پیش کیا گیا اور انہیں زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ بعد ازاں تقسیمِ ایوارڈ کی تقریب منعقد ہوئی۔جس کی نظامت خوبصورت شاعر اور ادبی تنظیم ہراول کے روح رواں ناصر علی ناصر نے کی۔ اس سال نظم اور غزل کی کیٹیگری میں تین کتابوں کو ایوارڈ کا حقدار قرار دیا گیا۔ نظمیہ کتب کی کیٹیگری میں ڈاکٹر عمر عزیز کی مشہور و مقبول کتاب “لکیروں پر نہیں چلتے” کو 2020 کی بہترین کتاب قرار دیا گیا اور ناصر کاظمی قومی ادبی ایوارڈ 2020 سے نوازا گیا۔ لکیروں پر نہیں چلتے نہ صرف عوامی حلقوں میں سراہی گئی بلکہ نقادوں، تنقید نگاروں اور اردو شاعری کے لیجنڈز سے بھی تعریف و توصیف کی مستحق ٹھہری ہے۔ 2020 میں منصہ شہود پر آنے والی غزل کی کتابوں میں ڈاکٹر ساجد رحیم کی کتاب “اک دیوار گراتا ہوں” اور سعید راجہ کی کتاب ” اس کی آنکھ بتا سکتی ہے” اس اعزاز کی حقدار قرار پائیں۔ “اک دیوار گراتا ہوں” ڈاکٹر ساجد رحیم کی پہلی کتاب ہے۔ اعلیٰ کلام کی حامل اس کتاب کے بہت سے اشعار اور غزلیات اب زبان زد عام ہو چکے ہیں۔ سعید راجہ ایک کہنہ مشق اور سینیئر شاعر ہیں اور ان کی کتاب بھی قبولِ عام ہوئی ہے۔ صاحب صدارت جلیل عالی اور مہمانِ خصوصی حمید شاہد نے ایوارڈ تقسیم کیے۔ بعد ازاں ادبی تنظیم ہراول کی طرف سے پرتکلف افطار اور عشائیہ کا اہتمام بھی تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں